![]() |
کابل - افغانستان کے وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند کی بیماری کی وجہ سے طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے بدھ کے روز مولوی عبدالکبیر کو افغانستان کا قائم مقام وزیر اعظم مقرر کردیا۔
خامہ پریس نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق مولوی کبیر جو سیاسی امور کے نائب وزیر اعظم تھے ملا محمد حسن کے صحت یاب ہونے تک طالبان حکومت کے سربراہ کے طور پر کام کریں گے۔
واضح رہے کہ اخوند 2021 میں اس گروپ کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے طالبان حکومت کے وزیر اعظم کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
اگرچہ طالبان حکام نے اخوند کی بیماری کے بارے میں کوئی تفصیلات ظاہر نہیں کیں تاہم خبر رساں ادارے نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ دل کی بیماری میں مبتلا تھے۔ مولوی کبیر کا تعلق مشرقی صوبہ پکتیکا سے ہے اور کہا جاتا ہے کہ ان کا تعلق زدران قبیلے سے ہے۔
انہوں نے 1996-2001 تک طالبان کی سابق حکومت کے دوران صوبہ ننگرہار کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کا شمار طالبان کے ان سینئر ارکان میں ہوتا ہے جنہوں نے قطر میں امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں امریکا اور طالبان کے درمیان دوحہ معاہدے پر دستخط ہوئے۔
اگست 2021 میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد، مولوی کبیر کو ابتدا میں اخوند کے اقتصادی نائب کا معاون اور بعد میں طالبان کے وزیر اعظم کے سیاسی نائب کے طور پر مقرر کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ