Sunday, 18 May, 2025
'' فائیر فائٹرز '' ہمارے خاموش ہیروز

'' فائیر فائٹرز '' ہمارے خاموش ہیروز
تحریر :غلام محمد ناز( راولپنڈی)

 

دنیا بھر میں ہر سال 4 مئی کو انٹرنیشنل فائر فائٹرز ڈے منایا جاتا ہے، جو ان بہادر مرد و خواتین کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے جو ہر روز اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جان و مال کو محفوظ بناتے ہیں۔ جب کہیں آگ بھڑکتی ہے، زلزلہ آتا ہے، عمارت گر جاتی ہے، یا کوئی ہنگامی صورتحال پیدا ہوتی ہے، تو یہی فائرفائٹرز اور ریسکیورز سب سے پہلے وہاں پہنچتے ہیں۔ ان کا مشن صرف آگ بجھانا نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کرنا، جان بچانا اور خطرے کی پرواہ کیے بغیر اپنی ذمہ داری نبھانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا انہیں خاموش ہیروز کا درجہ دیتی ہے۔

اس دن کو منانے کا مقصد ان کی خدمات کا اعتراف، ان کی قربانیوں کو یاد رکھنا، اور نئی نسل کو ان کے مشن سے آگاہ کرنا ہے۔ یہ دن ایک موقع ہوتا ہے کہ ہم اُن چہروں کو یاد کریں جو اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں تاکہ دوسروں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔ پاکستان میں بھی گزشتہ بیس برسوں سے فائر سروسز، فائر اینڈ ریسکیو ایسوسی ایشن کی زیرِ سرپرستی، اس دن کو عقیدت، احترام اور جذبے کے ساتھ مناتی آئی ہیں۔ ہر سال شہداء کی قبروں پر پھول چڑھائے جاتے ہیں، ان کی تصاویر آویزاں کی جاتی ہیں، اور ان کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کیا جاتا ہے۔

اس سال فائر اینڈ ریسکیو ایسوسی ایشن نے عزم کیا ہے کہ انٹرنیشنل فائر فائٹرز ڈے کو پورے قومی جذبے کے ساتھ منایا جائے گا، تاکہ نہ صرف ان ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے، بلکہ عوام میں فائر سیفٹی، ایمرجنسی رسپانس، اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے شعور بھی بیدار کیا جائے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ اب پاکستان کے تمام صوبوں، بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان، میں ریسکیو 1122 کی سروس فعال ہے۔ یہ ادارہ نہ صرف فائرفائٹنگ بلکہ ایمبولینس، سرچ اینڈ ریسکیو، واٹر ریسکیو اور دیگر ایمرجنسی سروسز میں قابلِ قدر خدمات انجام دے رہا ہے۔ ان کے اہلکار دن رات بغیر کسی تعطیل کے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔

کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، مظفرآباد اور گلگت میں بڑے پیمانے پر تقریبات منعقد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جن میں فائر فائیٹنگ مشقیں، آگاہی واک، سیمینارز، ٹریننگ سیشنز، اور شہداء کی یاد میں تقاریب شامل ہوں گی۔ ان تقریبات میں اسکولوں اور کالجوں کے طلبہ، اساتذہ، سول سوسائٹی، میڈیا اور سرکاری اداروں کو مدعو کیا جائے گا تاکہ یہ دن صرف ایک رسمی تقریب نہ رہے، بلکہ ایک متحرک اور سبق آموز مہم بن جائے۔
ریسکیو 1122 کی جانب سے عوام کو فائر سیفٹی کے اصول سکھانے، آگ لگنے کی صورت میں ابتدائی اقدامات، فائر ایکزٹ پلان، اور فرسٹ ایڈ جیسے موضوعات پر عملی تربیت دی جائے گی۔ شہریوں کو یہ سکھایا جائے گا کہ کسی بھی حادثے کی صورت میں خوفزدہ ہونے کے بجائے کس طرح ذمہ داری سے عمل کیا جائے اور جان و مال کو محفوظ رکھا جائے۔ خاص طور پر بچوں، خواتین اور بزرگوں کے تحفظ کے حوالے سے رہنمائی فراہم کی جائے گی۔

یہ دن ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ اگر کبھی ہمارے اردگرد کوئی ہنگامی صورتحال پیش آئے تو ہم کتنے تیار ہیں؟ کیا ہمارے اسکولوں، دفاتر اور گھروں میں فائر ایکزٹ پلان موجود ہے؟ کیا ہمارے پاس آگ بجھانے کے آلات ہیں؟ کیا ہمیں فرسٹ ایڈ کی بنیادی تربیت حاصل ہے؟ یہ تمام سوالات انٹرنیشنل فائر فائٹرز ڈے کے اہم پہلو ہیں، جو ہمیں نہ صرف فائر فائٹرز کی قربانیوں کی قدر سکھاتے ہیں، بلکہ خود کو محفوظ رکھنے کا شعور بھی دیتے ہیں۔
فائرفائٹرز وہ لوگ ہیں جو خطرے کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہوتے ہیں، جب پوری دنیا پیچھے ہٹ رہی ہوتی ہے۔ ان کے جذبے کی کوئی قیمت نہیں، ان کی ہمت کا کوئی نعم البدل نہیں، اور ان کی خدمت کا کوئی متبادل نہیں۔ انٹرنیشنل فائر فائٹرز ڈے ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ یہ ہیروز صرف یونیفارم میں نہیں ہوتے، بلکہ وہ ہر اس انسان کی شکل میں ہمارے درمیان موجود ہیں جو دوسروں کے لیے خود کو قربان کرنے کو تیار ہو۔


آئیے، اس 4 مئی کو ہم اپنے ان ہیروز کو سچا سلام پیش کریں، ان کی کہانیوں کو سنائیں، ان کی قربانیوں کو یاد رکھیں، اور اس عزم کے ساتھ آگے بڑھیں کہ ہم ایک محفوظ، باشعور اور ذمہ دار معاشرہ بنانے میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کالم نگار، بلاگر یا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ بھی ہمارے لیے کالم / مضمون یا اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر اور مختصر تعارف کے ساتھ info@mubassir.com پر ای میل کریں۔ ادارہ

اپنا تبصرہ دینے کے لیے نیچے فارم پر کریں
   
نام
ای میل
تبصرہ
  53619
کوڈ
 
   
متعلقہ کالم
جب دلیل کمزور ہو، ثبوت مفقود ہوں اور نیت میں کھوٹ ہو، تو شور شرابے کو دلیل بنا لیا جاتا ہے۔ یہی حال انڈین حکومت اور میڈیا کا ہے، جو پہلگام حملے کو لے کر ایک بار پھر پاکستان کے خلاف طبلِ جنگ بجانے لگے ہیں۔ حملہ ہوا
آج کل ٹی وی کے مختلف ٹاک شوز میں یہ بحث بڑے زور شور سے چھڑی ہوئی ہے کہ کیا عمران خان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلے گا۔ فی الحال اس کا حتمی فیصلہ تو نہیں ہوا ہے لیکن 9مئی کو جو کچھ ہوا ہر طرف
سابق وزیر اعظم عمران خان گزشتہ روز جہلم کے جلسہ میں خوب گرجے برسے انہوں نے اس بار ایک نیا الزام بھی تخلیق کیا کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیٹے مولانا سعد محمود کو مواصلات کی وزارت اس لئیے دلوائی ہے

مقبول ترین
قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ تین دنوں میں بھارتی جارحیت میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 6 ہوگئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ میں بھارتی
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے پاک-بھارت کشیدگی کے دوران پاکستانی میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے اپنا فخر قرار دیا اور کہا کہ ہمارے میڈیا نے بھارتی میڈیا کو جو جواب دیا وہ یادگار ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یوم تشکر کے سلسلےمیں پاکستان مونومنٹ پرخصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کیا جسے وہ عمر بھریاد رکھے گا، جو دشمن خود کو جنوبی ایشیاء کا تھانیدار سمجھتا تھا اس کے 6 جہاز گرائے۔
پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پیشکش کرتے ہوئے زیرو ٹیرف کی بنیاد پر دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کی تجویز دی ہے۔

پاکستان
 
آر ایس ایس
ہمارے پارٹنر
ضرور پڑھیں
ریڈرز سروس
شعر و ادب
مقامی خبریں
آڈیو
شہر شہر کی خبریں