Sunday, 18 May, 2025
3 مئی: یوم صحافت اور پاکستان میں صحافیوں کا کردار

3 مئی: یوم صحافت اور پاکستان میں صحافیوں کا کردار
تحریر: لیکچرار عابدہ رانا

 

مئی کو دنیا بھر میں "یوم آزادی صحافت" (World Press Freedom Day) منایا جاتا ہے، جس کا مقصد صحافت کی آزادی، حقِ اظہار کی اہمیت، اور صحافیوں کے تحفظ کو اجاگر کرنا ہے۔ پاکستان میں بھی یہ دن ان چیلنجز کے تناظر میں منایا جاتا ہے جن کا سامنا ملک کے صحافیوں کو روزمرہ کی بنیاد پر کرنا پڑتا ہے۔(پاکستان میں صحافیوں کا کردار) پاکستانی صحافی سماجی، سیاسی، معاشی، اور مذہبی مسائل پر عوامی رائے بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

وہ کرپشن، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اور حکومتی پالیسیوں پر تنقیدی رپورٹنگ کے ذریعے احتساب کا ذریعہ بنتے ہیں۔مثال: پاناما لیکس، بلین ٹری کینڈل جیسے اسکینڈلز کو میڈیا نے ہی عوامی سطح پر لایا۔ پاکستان میں صحافیوں کو اکثر دھمکیوں، تشدد، اور قتل جیسے خطرات کا سامنا رہتا ہے۔ رپورٹرز ودآٹ بارڈرز (RSF) کے 2023 کے انڈیکس کے مطابق، پاکستان پریس فریڈمی میں 150 ویں نمبر پر ہے، جس کی بڑی وجہ صحافیوں کے خلاف غیرمحفوظ ماحول ہے۔ میڈیا گروپس اکثر ریاستی یا غیرریاستی اداکاروں کے دبا میں کام کرتے ہیں۔ کچھ موضوعات جیسے فوج کی پالیسیاں یا مخصوص سیاسی جماعتوں پر تنقید کو "ریڈ لائنز" سمجھا جاتا ہے، جس کی خلاف ورزی پر اداروں کو بند کرنے یا صحافیوں کو ہراساں کیا جاتا ہے۔

صحافی اکثر فرقہ وارانہ تنازعات، دہشت گردی، اور انتہا پسند گروہوں کی رپورٹنگ کے دوران نشانہ بنتے ہیں۔ خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان جیسے علاقوں میں صحافیوں کو سیکیورٹی فورسز اور مسلح گروہوں کے درمیان "بیلنس" کرنا پڑتا ہے سوشل میڈیا نے صحافیوں کو اپنی آواز پھیلانے کا نیا پلیٹ فارم دیا ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی جعلی خبروں (fake news) اور آن لائن ہراساں کرنے (trolling) کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ خواتین صحافی خاص طور پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات کا شکار ہیں۔ پاکستان میں میڈیا ہاسز کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔اشتہارات کی آمدنی میں کمی، حکومتی اشتہارات پر انحصار، اور COVID-19 کے معاشی اثرات نے صحافیوں کی ملازمتوں کو غیرمحفوظ بنا دیا ہے۔

اکثر صحافیوں کو تنخواہیں دیر سے ملتی ہیں یا انہیں معاہدوں پر رکھا جاتا ہے- پاکستان میں صحافیوں کی بہادرانہ رپورٹنگ نے کئی اسکینڈلز کو بے نقاب کیا ہے- سول سوسائٹی اور عدالتی نظام نے کبھی کبھار صحافیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی ہے ۔ نوجوان صحافی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے آزادانہ صحافت کو فروغ دے رہے ہیں۔ صحافت کو مکمل طور پہ آزاد ہونا چاہیے۔

آج کا دن ہمارے صحافی حضرات کے نام جو جس بھی حال میں ہوں عوام کے ساتھ ہوتے ہیںپاکستان میں صحافی جمہوریت کا اہم ستون ہیں، لیکن وہ معاشی عدم استحکام، سیاسی دبائو، اور تشدد جیسے سنگین چیلنجز کا شکار ہیں۔ صحافت کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے قانونی اصلاحات، صحافیوں کے تحفظ کے لیے اقدامات، اور میڈیا کی خودمختاری کو فروغ دینا ضروری ہے۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کالم نگار، بلاگر یا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ بھی ہمارے لیے کالم / مضمون یا اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر اور مختصر تعارف کے ساتھ info@mubassir.c om پر ای میل کریں۔ ادارہ

اپنا تبصرہ دینے کے لیے نیچے فارم پر کریں
   
نام
ای میل
تبصرہ
  66161
کوڈ
 
   
متعلقہ کالم
جب دلیل کمزور ہو، ثبوت مفقود ہوں اور نیت میں کھوٹ ہو، تو شور شرابے کو دلیل بنا لیا جاتا ہے۔ یہی حال انڈین حکومت اور میڈیا کا ہے، جو پہلگام حملے کو لے کر ایک بار پھر پاکستان کے خلاف طبلِ جنگ بجانے لگے ہیں۔ حملہ ہوا
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بالواسطہ طور پر ملک کے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن عوام اور فوج کے درمیان دراڑیں ڈال رہا ہے لیکن فوج کو عوام کا اعتماد حاصل ہے اور وہ عوام کے تعاون سے اس صورت حال
تحریک انصاف نے ریاست پر کاری وار کیا، خدا کرے وطن عزیز جانبر ہوجائے؟ایک بدقسمت دن، وطنی طول و عرض میں ہیبت ناک مناظردیکھنے کو ملے۔ تصور میں نہ تھا، قومی حُرمت، تقدس، وقار، عزت اور طاقت
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے5جنوری 1949کو ایک قرار داد منظور کی تھی جس میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کے ذریعے کشمیریوں کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق تسلیم کیاگیا۔ پاکستانی اور بھارتی

مقبول ترین
قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ تین دنوں میں بھارتی جارحیت میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 6 ہوگئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ میں بھارتی
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے پاک-بھارت کشیدگی کے دوران پاکستانی میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے اپنا فخر قرار دیا اور کہا کہ ہمارے میڈیا نے بھارتی میڈیا کو جو جواب دیا وہ یادگار ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یوم تشکر کے سلسلےمیں پاکستان مونومنٹ پرخصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کیا جسے وہ عمر بھریاد رکھے گا، جو دشمن خود کو جنوبی ایشیاء کا تھانیدار سمجھتا تھا اس کے 6 جہاز گرائے۔
پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پیشکش کرتے ہوئے زیرو ٹیرف کی بنیاد پر دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کی تجویز دی ہے۔

پاکستان
 
آر ایس ایس
ہمارے پارٹنر
ضرور پڑھیں
ریڈرز سروس
شعر و ادب
مقامی خبریں
آڈیو
شہر شہر کی خبریں