فائل فوٹو |
صنعا: سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے یمن کے خلاف جاری جنگ میں متعدد بار سیز فائر کے اعلان کے باوجود سعودی حملے جاری ہیں۔ سعودی عرب کے جارح اتحاد نے مغربی یمن کے الحدیدہ صوبے پر توپخانے سے شیلنگ کر کے بیس افراد کو شہید اور زخمی کر دیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کی قیادت میں سعودی اتحاد نے اتوار کے روز الحدیدہ صوبے کے حی الزہور علاقے پر توپوں سے گولے اور فائرنگ کی۔ اس حملے میں چار عام شہری جاں بحق اور سولہ دیگر زخمی ہو گئے۔ جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں نے اس حملے میں الحدیدہ صوبے میں یمن کی فوج اور عوامی رضا کار فورس کے ٹھکانوں پر توپ کے ا109 گولے فائر کیے۔
اس اتحاد کے جنگی طیاروں نے بھی پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران یمن کے مختلف علاقوں پر 72 بار بمباری کی۔
یاد رہے کہ یمن کے الحدیدہ صوبے میں سن دو ہزار اٹھارہ میں سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں ہونے والے سمجھوتے کے تحت فائر بندی نافذ ہے جس کی سعودی اتحاد مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔
سعودی عرب نے امریکا، متحدہ عرب امارات اور کچھ دیگر ممالک کی مدد سے مارچ سن دو ہزار پندرہ میں یمن پر حملہ کر دیا تھا جو اب بھی جاری ہے۔ اس نے اسی طرح اس غریب عرب ملک کا بری، بحری اور فضائي محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ سعودی اتحاد کے حملوں اور غیر انسانی محاصرے کی وجہ سے اب تک یمن کے سولہ ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق، کئی ہزار زخمی اور لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی اتحاد نے یمن کے صوبے الحدیدہ پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 72 بار حملے کر کے جنگ بندی کی ایک بار پھر خلاف ورزی کی۔ المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی جنگی اتحاد نے نو اپریل سے اب تک یمن کے مختلف علاقوں پر ایک سو بیس زمینی اور ایک ہزار پانچ سو چھیاسی فضائی حملے کیے ہیں۔
پچھلے چند برسوں کے دوران مکمل زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ