![]() |
مرنے والے سیاحوں میں اکثریت بھارتی شہریوں کی ، دو غیرملکی بھی شامل ... مودی کا سعودی عرب سے وزیرداخلہ سے رابطہ ... بھارتی وزیرداخلہ ہنگامی دورے پر سرینگر روانہ
سرینگر ۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم مسلح افراد کے ایک حملے میں کم از کم 27سیاح ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پہلگام کے علاقے بیسرن میں فائرنگ سے کم از کم 27 سیاح ہلاک اور درجنوںافراد زخمی ہو گئے۔
حکام نے بتایاکہ نامعلوم مسلح افرادنے منگل کو پہلگام کے ایک اہم سیاحتی مقام پر حملہ کیا جس میں متعدد افراد ہلاک اور درجنوںزخمی ہوئے۔ مرنے والے سیاحوں میں اکثریت بھارتی شہریوں کی ہے جبکہ دو غیرملکی بھی شامل ہیں۔وزیر اعلی عمر عبداللہ نے حملے کی مذمت کی ہے ۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس بھارت کے چار روزہدورے پر ہیں۔ حکام نے زخمیوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا۔ حکام نے بتایا کہ کچھ زخمیوں کو مقامی لوگوں نے ہسپتال پہنچایا۔
پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ فوج، سی آر پی ایف اور مقامی پولیس بیسرن پہنچی ہے۔انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔۔ اس حملے کے بارے میں وزیراعظم مودی نے سعودی عرب سے وزیر داخلہ امت شاہ کو فون کیا اور انہوں نے سخت کارروائی کی ہدایات دیں۔ امت شاہ بھی جموں و کشمیر کیلئے روانہ ہوگئے ہیں ۔
حملہ آورںکی تلاش کے لیے سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔بھارتی میڈیا کا دعوی ہے کہ پہلگام حملے کے پیچھے دی ریزسٹنس آف فرنٹ تنظیم کا نام سامنے آرہا ہے۔ تنظیم نے خود آگے آکر اس بڑے واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
تاہم فوج اور سیکورٹی ادارے اس دعوے کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وہیں انٹیلی جنس سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق دہشت گرد سیاحوں کے ایک بڑے گروپ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ حملہ کرنے کے بعد تمام دہشت گرد فرار ہوگئے۔ سیاحوں کو منصوبہ بند طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع کے مطابق اس علاقے میں کئی دنوں سے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں، واضح رہے 2000ء میں اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کے لئے بھارتی ایجنسیوں نے چھٹی سنگھ پورہ میں سکھوں کا قتل عام کیا تھا جس میں درجنوں سکھ مارے گئے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ