اسلام آباد . ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کراچی پورٹ سے شنگھائی جانے والے تجارتی جہاز پر لدے کنٹینرز چین کو واپس کیے جا رہے تھے، پہلے کے ٹو اور کے تھری 6 نیوکلیئر پاور پلانٹس کے لیے چین سے کراچی تک ایندھن کی نقل و حمل کے لیے استعمال کیے جاتے تھے، K-2 اور K-3 دونوں نیوکلیئر پاور پلانٹس اور ان پلانٹس میں استعمال ہونے والا ایندھن IAEA کے حفاظتی انتظامات کے تحت ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہےکہ کنٹینرز ’’خالی‘‘ تھے اور شپنگ دستاویزات میں کارگو کو غیر مؤثر قرار دیا گیا تھا، ’’ممکنہ تابکار مواد کی ضبطی‘‘ کے بارے میں بھارتی میڈیا کی رپورٹنگ حقیقت میں غلط، بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہیں، بھارتی میڈیا کی پاکستان کو بدنام کرنے اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی ایک معمول کی چال ہے، بھارتی میڈیا کی جانب سے جعلی رپورٹنگ IAEA کے جاری کردہ جوہری توانائی کے پروگرام کو بدنام کرنے کے لیے ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ