واشنگٹن: انسانی حقوق کے رہنما ال شارپٹن نے جارج فلائیڈ کی یادگاری تقریب سے خطاب میں کہا کہ اپنے گھٹنے سیاہ فاموں کی گردنوں سے ہٹاؤ۔ تبدیلی آنے تک احتجاج جاری رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق امریکا میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل سیاہ فام شہری کی میت مینیاپلیس کی نارتھ سینٹرل یونیورسٹی لائی گئی تواحترام میں پولیس اہلکاروں نے بھی گھٹنے ٹیک دیے۔ تقریب سے انسانی حقوق کے رہنما ال شارپٹن نے انتہائی جذباتی خطاب کیا اور اپنی تقریر میں کہا کہ پولیس اہلکار نے گھٹنا فلائیڈ کی نہیں بلکہ تمام سیاہ فاموں کی گردن پر رکھا تھا، انہوں نے کہا کہ تبدیلی آنے تک احتجاج جاری رہے گا۔
جارج فلائیڈ کی یادگاری تقریب میں جیسی جیکسن، سینیٹر ایمی کلوبوچار اور گورنر ٹم والز سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔
دوسری جانب فلائیڈ کے قتل میں ملوث تینوں اہلکاروں نے ضمانت کرالی ہے، جج نے تینوں ملزمان کی ساڑھے 7 لاکھ ڈالر فی کس کے لحاظ سے ضمانت منظور کی ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل کے مطابق یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ زیادہ تر افریقن امریکنز کا ملک کے نظام انصاف پر اعتماد ہی نہیں۔
جارج فلائیڈ کی یاد میں تقریب واشنگٹن میں بھی ہوئی جس میں ڈیموکریٹ سینیٹرز نے گھٹنے ٹیک کر مقتول کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اسپیکر نینسی پلوسی نے کہنا ہے کہ ڈیمو کریٹس نسلی اقلیتوں کے تحفظ اور پولیس اصلاحات کے لیے بل پیر کو پیش کریں گے ۔
یادگاری تقریب نیویارک میں بھی ہوئی جہاں ہزاروں افراد نے شرکت کی، اس موقع پر مئیر خطاب کے لیے آئے تو لوگوں نے ان کیخلاف نعرے لگائے۔
برطانوی شہزادے ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد امریکا میں جو کچھ ہو رہا ہے تباہ کن ہے۔
واضح رہے کہ جارج فلائیڈ کے قتل کے دسویں روز مظاہروں میں کمی آگئی ہے، احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کےدوران کم سے کم 10 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دوسری جانب ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ڈیرن سیمی نے امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے معاملے پر سیاہ فاموں کی حمایت میں آوازبلند کرتے ہوئے آئی سی سی سے سیاہ فاموں کے ساتھ ناانصافی کے خلاف کھڑے ہونے کا مطالبہ بھی کردیا ہے۔
ویسٹ انڈیز کے جارح مزاج بیٹسمین کرس گیل نے امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے معاملے پر سیاہ فاموں کی حمایت میں آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ باقی لوگوں کی زندگی کی طرح سیاہ فاموں کی زندگی بھی اہمیت رکھتی ہے۔
مظاہروں کا سلسلہ دیگر ممالک میں بھی پھیل چکا ہے۔ برطانیہ اور فرانس میں ہزاروں لوگوں نے احتجاج کیا ۔ لندن میں مظاہرین سیاہ فام لوگوں کی زندگیاں معنی رکھتی ہیں کے نعرے لگاتے رہے ۔ فلائیڈ کی یاد میں اسپین میں شمعیں روشن کی گئیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ