Saturday, 12 July, 2025
امریکا، ایران جوہری پروگرام پر مذاکرات کا پانچواں دور روم میں شروع

امریکا، ایران جوہری پروگرام پر مذاکرات کا پانچواں دور روم میں شروع

امریکا اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام پر مذاکرات کا پانچواں دور روم میں شروع ہو گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جوہری مذاکرات کا آغاز تو ہوگیا لیکن امریکا اور ایران کے درمیان سخت بیانات اور غیر لچکدار مؤقف نے ان مذاکرات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کی سربراہی میں وفود کے درمیان جوہری مذاکرات عمان کی ثالثی میں ہو رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ان مذاکرات کا مرکزی نکتہ ایران کی یورینیم افزودگی کی سطح ہے۔ جس کے بارے میں اسرائیل سمیت عالمی قوتیں بھی اپنے خدشات کا اظہار کرچکی ہیں۔

امریکا بارہا یہی مطالبہ کرتا آیا ہے کہ ایران مکمل طور پر یورینیم کی افزودگی بند کردے تاہم ایران نے امریکی شرط کو "ناقابل قبول" قرار دیتے ہوئے ہر بار ہی مسترد کیا ہے۔

گزشتہ روز بھی یہی مؤقف اپناتے ہوئے ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ امریکا کا یہ مطالبہ حد سے تجاوز اور ناقابل قبول ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قسم کے مطالبات کی موجودگی میں مذاکرات سے کسی نتیجے کی توقع نہیں رکھی جا سکتی۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے تسلیم کیا کہ ایران کو شہری ضروریات کے استعمال کے لیے جوہری توانائی کی اجازت دی جا سکتی ہے لیکن افزودگی پر پابندی ہوگی۔

تاہم انھوں نے یہ بھی کہا تھا ایک ایسا معاہدہ حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا کیوں کہ ایران کو اس پر قائل کرنا مشکل امر ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ کے ایک بیان نے بھی مارکو روبیو کے اس خدشے پر مہر ثبت کردی ہے۔

عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ زیرو نیوکلیئر ہتھیار = جوہری معاہدہ لیکن زیرو افزودگی = کوئی معاہدہ نہیں۔ اب اس فیصلے کا وقت آ گیا ہے۔

یاد رہے کہ جوہری مذاکرات کے دوران ہی امریکا نے ایران کے تعمیراتی شعبے پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، جس پر ایران کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ پابندیاں غیر قانونی، ظالمانہ اور غیر انسانی ہیں۔

واضح رہے کہ 2018 میں صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ عالمی قوتوں کے ’’جوہری معاہدہ 2015‘‘ سے علیحدگی اختیار کرلی تھی جس پر ایران نے بھی یورینیم افزودگی میں اضافہ کردیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ

اپنا تبصرہ دینے کے لیے نیچے فارم پر کریں
   
نام
ای میل
تبصرہ
  90901
کوڈ
 
   
متعلقہ خبریں
روس نے امریکا کے سابق صدر باراک اوباما سمیت 500 امریکیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔ روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ مسلسل روس پر پابندیاں عائد کر رہی ہے۔

مقبول ترین
پاکستانی آرمی چیف سے وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات اعزاز ہے، ان کا شکریہ کہ وہ جنگ کی طرف نہیں گئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو دو ہفتے قبل بات کرنی چاہیئے تھی، اب بہت تاخیر ہوچکی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر نے واضح کیا ک ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کو سرنڈر کرنے کے انتباہ کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایران کبھی سرنڈر نہیں کرے گا۔
ایران نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب اور حیفہ شہر پر چوتھی بار بیلسٹک میزائل اور ڈرون داغے، جس کے نتیجے میں اسرائیل میں سائرن بجنے لگے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، حیفہ کے رمات ڈیوٹ ایئر بیس کو نشانہ بنایا گیا۔

پاکستان
 
آر ایس ایس
ہمارے پارٹنر
ضرور پڑھیں
ریڈرز سروس
شعر و ادب
مقامی خبریں
آڈیو
شہر شہر کی خبریں