![]() |
تہران: ایران کے اسپیکر نے اسلامی انقلاب کو دنیا کے سرمایہ دارانہ نظام کا مقابلہ کرنے کا بہترین نمونہ قرار دیا۔امریکہ سے شہید قاسم سلیمانی کا بدلہ اسے خطے سے نکال کر لیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے اسپیکر نے دہشت گرد امریکہ سے نمٹنے کے لئے ہماری حکمت عملی شہید سلیمانی کے خون کا بدلہ لینے کا سلسلہ مکمل کرنا ہے۔ وہ کام جو عین الاسد کے اڈے پر حملے کے ساتھ شروع ہوا اور خطے سے امریکی دہشت گردوں کے انخلا کے ساتھ خاتمہ کیا جائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نئے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے آج بروز اتوار پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپنی پہلی تقریر میں اسلامی نظام میں پارلیمنٹ کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ اسلامی انقلاب کی امنگوں کے بارے میں کسی بھی غفلت کو قبول نہیں کرتی اور غیر ملکی دشمن خاص طور پر امریکہ و صہیونی ریاست کے ساتھ مقابلے کو اپنے بنیادی اصولوں میں سے ایک سمجھتی ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے آج پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوری نظام کے خلاف مضبوط ترین صحافتی، اقتصادی، سیاسی اور اطلاعاتی وسائل و ہتھکنڈوں سے تسلط پسند نظام کی بڑے پیمانے پر یلغار اور دشمنی کی شدت پر ایک نگاہ ڈالنے سے بخوبی واضح ہو جاتا ہے کہ آج اسلامی انقلاب، عالمی سرمایہ دارانہ نظام کا اہم ترین حریف اور آئیڈیل ہے۔
محمد باقر قالیباف نے کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ شہید سلیمانی کی راہ کو جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے اور فلسطینی عوام ، لبنان کی حزب اللہ ، مزاحمتی گروہوں ، حماس ، اسلامی جہاد اور یمن کے مظلوم عوام کی حمایت کے ساتھ ساتھ عراقی حکومت اور قوم کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔
ایران کے اسپیکر نے پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی کی حکمت عملی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گیارہویں پارلیمنٹ سامراج کے ساتھ مقابلے کو اہم سمجھتی ہے اور امریکہ جو عالمی سامراج کا محور ہے اس کے ساتھ مذاکرات اور سمجھوتے کو بیہوہ اور نقصان دہ سمجھتی ہے۔
دوسری جانب امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کے قتل اور نسل پرستی کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہروں کے دوران پولیس نے سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر [email protected] پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ