Tuesday, 15 October, 2024
عرب ممالک کی اسرائیل دوستی "ام ہارون"

عرب ممالک کی اسرائیل دوستی
تحریر: ہما مرتضٰی


 سعودی عرب کے ایک ایم بی سی چینل پر رمضان کے شروع میں ایک ڈرامہ "ام ہارون" کے نام سے نشر کیا جا رہا ہے، جس میں یہودیت کو مظلوم بنا کر پیش کیا گیا ہے۔

 عرب ممالک کی اسرائیل دوستی کی ایک اور مثال پیش خدمت ہے جس میں کوشیش کی گئی ہے اسرائیل اور عرب ممالک کی دوستی کو پیش کیا جائے۔دوستی کے ساتھ ساتھ فلسطین  کی ریاست اور فلسطین کی تار یخ کے حوالے سے  من گھڑت جھوٹ بھی اس میں  دیکھائے جا ریے ہیں ۔۔

یہ ڈرامہ سعودی ٹی وی کی پروڈیکشن 7 سے نشر کیا جا رہا ہے اس ٹی وی کا سارا کا سارا مواد بھی عرب اسرائیل دوستی پر مبنی ہے ۔ عرب ممالک کی عوام نے اس ڈرامہ سیریل کو پہلی قسط کے نشر ہونے کے ساتھ ہی مسترد کر دیا تھا البتہ اس ڈرامہ سیریل کے بنائے جانے اور نشر کئے جانے سے دنیا بھر میں امریکہ اور اسرائیل سمیت عرب اتحاد کی قلعی ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے اور دنیا پر واضح ہو چکا ہے کہ عرب حکمران فلسطین کا سودا کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

فلسطین کی سب سے بڑی سیاسی و عسکری جماعت حماس نے سعودی عرب کے ایم بی سی نیٹ ورک پر نشر ہونے والے اسرائیل عرب دوستی ڈرامہ سیریل کے بارے میں واضح موقف اپناتے ہوئے اس ڈرامہ سیریل کو شیطانی چال قرار دے دیا ہے۔

صدی کی  ڈیل کی ناکامی کے بعد اپنے مذموم ارادوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے ان سب کی  یہ ایک اور سازش کا عکس ہے یہ عرب مفاد پرست ہیں اور رہیں گے ان کو بس اپنی حکمرانی عزیز ہے نجانے کب تک یہ غلام رہیں گے اور دوسروں کو بنا کر رکھیں گے اگر یہ عرب ممالک فلسطین کے مسئلے ہے ایک ہو جاتے جیسے شام کے مسئلے پر ہوئے تھے تو آج فلسطین آزاد ہوتا مگر ایسا کرنے سے ان کا مائی باپ امریکہ اسرائیل ناراض ہو جاتا ہے، لہٰذا یہ کبھی مظلوم کا ساتھ نہیں دیں گے۔ مظلوم یمنیوں پر تو یہ بمباری کر سکتے ان کا محاصرہ کر کے ان کو ہر چیز سے محروم کر سکتے مگر فلسطین کے معاملے میں ان کی مجرمانہ خاموشی ثبوت ہے کہ یہ اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں مگر یوم القدس کا دن ان کے ناپاک ارادوں کا ملیہ میٹ کرنے کا دن ہے اسی لیے جب تک فلسطین آزاد نہیں ہو جاتا ساری دنیا سے مسلمان ان مظلوم فلسطیینوں کے حق میں نکلتے رہیں گے اور آخر کار مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور اس اسرائیل کو ختم ہونا ہی ہے حق کو باطل پر غالب آنا ہی ہے وہ وقت دور نہیں جب امریکہ کی ناجائز اولاد کا وجود تک باقی نہیں رہے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کالم نگار، بلاگر یا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ بھی ہمارے لیے کالم / مضمون یا اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر اور مختصر تعارف کے ساتھ info@mubassir.com پر ای میل کریں۔ ادارہ

اپنا تبصرہ دینے کے لیے نیچے فارم پر کریں
   
نام
ای میل
تبصرہ
  68505
کوڈ
 
   
مقبول ترین
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حسن نصر اللہ کا قتل اسرائیل کی بزدلانہ دہشت گردی ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حسن نصر اللہ کی پوری زندگی اسرائیل کے خلاف بھر پور جدوجہد سے عبارت ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعہ کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی خبروں کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں سے متحد ہونے اور ’لبنان کے عوام اور حزب اللہ
احتجاج کے لیے آنے والے پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں، جس سے علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ میڈیا کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے راولپنڈی میں کمیٹی چوک پر لگے کنٹینرز ہٹا دیے گئے
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک روز قبل لبنان کے شہر بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ لبنانی حریت پسند تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ شہید ہوگئے۔

پاکستان
 
آر ایس ایس
ہمارے پارٹنر
ضرور پڑھیں
ریڈرز سروس
شعر و ادب
مقامی خبریں
آڈیو
شہر شہر کی خبریں