Tuesday, 03 October, 2023
آڈیولیکس انکوائری کمیشن کا بھی سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض

آڈیولیکس انکوائری کمیشن کا بھی سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض

اسلام آباد - جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم تین رکنی انکوائری کمیشن نے بھی آڈیو لیکس کمیشن کا کیس سننے والے سپریم کورٹ کے بنچ پر اعتراض کردیا. انکوائری کمیشن کے سیکرٹری نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا ہے۔

سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے انکوائری کمیشن کے جواب میں کہا گیا ہے کہ آئینی درخواستیں قابل سماعت نہیں، انکوائری کمیشن نے 5 رکنی بنچ کی تشکیل کے طریقہ کار پر بھی اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنچ کی تشکیل کا معاملہ ججز کمیٹی کے سامنے نہیں رکھا گیا، بہتر ہوگا ججزکمیٹی کی جانب سے بنچ کی تشکیل تک 5 رکنی بنچ سماعت مؤخر کردے۔

انکوائری کمیشن کا کہنا ہے کہ کمیشن کو سنے بغیر اس کی کارروائی روک دی گئی، مبینہ آڈیولیکس کے دیگر افراد نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی نہ ہی کمیشن پر اعتراض اٹھایا، کمیشن نے آرٹیکل 209 پر اپنا موقف پہلے اجلاس میں واضح کردیا تھا، واضح کیا تھا کہ کمیشن کی کارروائی کو سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی نہ سمجھا جائے۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ صدر سپریم کورٹ بار نے آڈیو لیکس کمیشن کے خلاف درخواست دائر کی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ یہ کیس نہ سنے، ذاتی مفادات سے متعلق کیس کوئی جج نہیں سن سکتا۔

انکوائری کمیشن کا کہنا ہے کہ کمیشن کو آڈیو لیکس کی انکوائری میں کوئی ذاتی دلچسپی نہیں، کمیشن کو یہ ذمہ داری قانون کے تحت دی گئی ہے، کمیشن آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داری پوری کرے گا، کمیشن یقین دلاتا ہے کہ فریقین کے اٹھائے گئے اعتراضات کو سنا اور ان پر غور کیا جائے گا، صحافی قیوم صدیقی اور خواجہ طارق رحیم کمیشن میں پیش ہونے کے لیے تیار ہیں، ججز کا حلف ہے کہ وہ آئین اور قانون کے مطابق فرائض ادا کریں گے۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف 6 درخواست گزاروں بشمول خواجہ طارق رحیم نے بھی درخواست داخل کی، رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگائے کہ یہ درخواستیں 184/3 کے تحت قابل سماعت نہیں، رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف چیمبر اپیل کی سماعت کیے بغیر مقدمہ 8 رکنی بنچ کے سامنے مقرر کیا گیا، 8 رکنی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے قانون پر حکم امتناع جاری کردیا۔

کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ عوام کا پیسا بچانے کے لیے اپنا وکیل نہیں کر رہا، درخواست ہے کہ سیکرٹری کے ذریعے کھلی عدالت میں یہ جواب پڑھ کر سنایا جائے، کمیشن عدالت کو یقین دلاتا ہے کہ کارروائی میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ آڈیو لیکس کے معاملے پر وفاقی حکومت نے 3 رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا، سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم کمیشن میں بلوچستان ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شامل ہیں، تاہم چیف جسٹس پاکستان عمرعطاء بندیال نے آڈیولیکس کمیشن کے خلاف درخواستوں پر لارجر بنچ تشکیل دیتے ہوئے کمیشن کو کارروائی سے روک دیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر [email protected] پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ

اپنا تبصرہ دینے کے لیے نیچے فارم پر کریں
   
نام
ای میل
تبصرہ
  22517
کوڈ
 
   
متعلقہ خبریں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ سانحہ 9 مئی پر لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 اعلیٰ فوجی افسران کو نوکری سے برطرف کردیا گیا ہے جبکہ سازش میں ملوث منصوبہ سازوں کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارے احتجاجی مظاہرے کے بعد عدلیہ کی کارکردگی بہتر ہوئی۔ جمعیت علمائے اسلام اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی کے رہنما عثمان بزدار نے سیاست سے دستبرداری کا اعلان کردیا۔ سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے دوسالی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔

مقبول ترین
سینیٹ میں سینیٹر رضا ربانی نے آفیشل سیکرٹ (ترمیمی) بل 2023 پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس کا مسودہ پھاڑ دیا اور کہا کہ یہ بل اتنا سادہ نہیں جتنا نظر آرہا ہے، آج صبح ہی میں نے 8 ترامیم تجویز کیں ہیں۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات منفرد اور مضبوط ہیں جس نے تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی مضبوطی کو ثابت کیا ہے۔ پیپلزلبریشن آرمی اور پاکستان آرمی ایک دوسرے کے بھائی ہیں
وزیراعظم نے مردم شماری سے متعلق کہا کہ جو مردم شماری ہوئی ہے اسی پر انتخابات کرائے جائیں اور یہ ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے ہماری نہیں کیوں کہ ہماری مدت 12 اگست کو پوری ہوجائے گی
قومی اسمبلی نے سیکریٹ ایکٹ 1923ء میں ترامیم کا بل منظور کرلیا جس میں زمانہ جنگ کے ساتھ زمانہ امن کو بھی شامل کیا جاسکے گا، حکومت کو حالت امن میں بھی کسی بھی جگہ، علاقے، بری یا بحری راستے کو ممنوعہ قرار دینے کا اختیار حاصل ہوگا۔

پاکستان
 
آر ایس ایس
ہمارے پارٹنر
ضرور پڑھیں
ریڈرز سروس
شعر و ادب
مقامی خبریں
آڈیو
شہر شہر کی خبریں