![]() |
اسلام آباد - سپریم کورٹ نے حکومتی شخصیات کی جانب سےتحقیقات میں مداخلت پرازخودنوٹس لے لیا۔ سریم کورٹ نے کہا کہ افسروں کےتبادلوں اورتحقیقات میں مداخلت سےنظام انصاف میں خلل پڑسکتا ہے، حکومتی مداخلت سےشواہد ضائع ہونے اور پراسیکیوشن پر اثر انداز ہونے کا خدشہ ہے۔
سریم کورٹ نے کہا کہ احتساب قوانین میں تبدیلی نظام انصاف کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ میں ازخودنوٹس کی سماعت (19 مئی بروز جمعرات) ہوگی جبکہ چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ میں جسٹس اعجاز الااحسن،
جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے خلاف تحقیقات کرنے والے افسر کا تبادلہ کردیا گیا تھا جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں کہا گیا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس کی پیروی نہیں کرنا چاہتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر [email protected] پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ