![]() |
اسلام آباد - وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دے دیا. سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ حکومت کی جانب سے بنائے گئے آڈیو لیکس کے 3 رکنی تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ ہوں گے۔
تحقیقاتی کمیشن میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے علاوہ بلوچستان ہائی کورٹ سے نعیم اختر افغان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق بھی شامل ہیں۔
آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیے گئے کمیشن سے متعلق وفاقی حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
کمیشن کا قیام حکومتی اختیار ہے، چیف جستس سے رائے نہیں لی گئی، وفاقی وزیر قانون
دریں اثنا وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آڈیو لیکس نے ادارےکی ساکھ کومتاثرکیا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کےسینئرترین جج کوکمیشن کاسربراہ مقررکیاگیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان کی رائے نہیں لی گئی۔ تحقیقاتی کمیشن 2017ء کےایکٹ کےتحت بنایا گیا۔ کمیشن قائم کرناحکومت کااختیارہے۔ وفاقی حکومت نے2017 ء کےایکٹ کے تحت پہلےبھی کمیشن بنایا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر [email protected] پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ