فائل فوٹو |
جامعہ بنوریہ کے مہتمم اور مشہور عالم دین مفتی محمد نعیم کے انتقال پر مختلف سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ممتاز عالم دین مفتی نعیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے مرحرم کے درجات کی بلندی اور غمزدہ خاندان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم مفتی نعیم قیمتی کی دینی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا ممتاز عالم دین مفتی نعیمی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ مرحرم کے درجات کی بلندی کی دعا کی اور غم ذدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے ٹویٹر پر لکھا کہ مفتی نعیم کے انتقال کا سن کر افسوس ہوا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مفتی نعیم کے انتقال پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ اللہ مرحوم جوار رحمت میں بلند درجہ عطا فرمائے۔ اللہ مرحوم کے اہلخانہ کو صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے بھی مفتی نعیم کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ مفتی نعیم کے انتقال کی خبر سن کر صدمہ ہوا، ان کا شمار ملک کے ممتاز علما میں ہوتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مفتی نعیم کی کمی تادیر محسوس کی جاتی رہے گی، اللہ تعالیٰ مفتی نعیم کواپنی جواررحمت میں جگہ دے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ممتاز عالم دین مفتی نعیم کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے ایک ممتاز عالم دین کو کھو دیا ہے اور ان کی اسلامی تعلیم کے فروغ کے لیے خدمات ایک طویل عرصے تک یاد رکھی جائیں گی۔ شہباز شریف نے مرحوم کے اہل خانہ اور ان کے طلبہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
اُدھر جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمن نے بھی مفتی نعیم کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک بڑے عالم دین سے محروم ہوگیا۔ مفتی محمد نعیم کی پوری زندگی دینی علوم کی اشاعت اور ترویج میں گزری۔ انہوں نے مزید کہا کہ دعاء ہے کہ اللہ پاک مفتی محمد نعیم کے درجات بلند فرمائے۔ مفتی محمد نعیم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی اورسینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ مفتی محمد نعیم صاحب کی رحلت کا سن کر دلی افسوس ہوا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے لکھا کہ لواحقین اور جامعہ بنوریہ کے اساتذہ و طلبہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان سب سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی دینی و ملی خدمات قبول فرمائے، مغفرت سے نوازے۔
دوسری طرف گورنر سندھ عمران اسماعیل نے جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کی اور مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
انہوں نے کہا کہ مفتی نعیم کی پوری زندگی اسلام کی درس و تدریس میں گزری۔ انہوں نے جامعہ بنوریہ کو عالمی معیار کی درسگاہ بنایا۔ ان کے غیر ملکی طالب علموں کی تعداد بھی ہزاروں میں تھی۔ کمی ایک طویل عرصہ تک پوری نہیں کی جاسکے گی۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے بھی جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور انکی مغفرت کے لئے دعا کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مفتی نعیم باکمال شخصیت کے مالک تھے، مفتی نعیم نے ہر مشکل گھڑی میں
چودھری برادران نے اپنے بیان میں کہا کہ "اللہ کریم مفتی نعیم کےدرجات بلند،لواحقین کوصبرجمیل عطافرمائے"
واضح رہے کہ مفتی نعیم ملک کے ممتاز مذہبی اسکالرز میں شمار کیے جاتے تھے۔ وہ سائٹ ایریا میں واقع جامعہ بنوریہ کے مہتمم تھے۔ انہوں نے کئی اہم معاملات میں ریاست کے حق میں فتوے بھی جاری کیے تھے۔ انہوں نے حال ہی میں کرونا وائرس کے علاج کیلئے پلازمہ کی فروخت کو غیر قانونی غیر شرعی قرار دیتے ہوئے فتویٰ بھی جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے دیگر مدارس کے مہتمم کی نسبت وہ ’سافٹ امیج‘ رکھتے تھے۔ ان کے پاس غیر ملکی سفارت کار بھی آتے تھے اور ان کے مدرسے میں میڈیا کو بھی فلم، فوٹو گرافی اور طلبہ کے انٹرویوز کی اجازت ہوتی۔ مفتی نعیم خود بھی میڈیا سے بات کرنے میں نہیں کتراتے تھے۔ مذہبی معاملات کے علاوہ سیاسی و سماجی مسائل پر بھی وہ میڈیا کے ٹاک شوز میں اپنا موقف بیان کرتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ