Tuesday, 03 October, 2023
عمران خان نے نااہلی کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

عمران خان نے نااہلی کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

 اسلام آباد - چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد فیصلے کو عدالت میں چیلنج کردیا۔ میڈیا کے مطابق عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس کرپٹ پریکٹسز، نااہلی کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں تھا۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور کیس کی سماعت بھی آج ہی کی جائے۔

میڈیا کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست الیکشن کمیشن کے فیصلے کی کاپی کے بغیر ہی دائر کی گئی ہے۔ فیصلے کی کاپی فراہم کرنے کے لیے دی جانے والی درخواست کی کاپی ساتھ منسلک ہے۔

دریں اثنا رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ اسد خان نے عمران خان کی درخواست پر اعتراضات عائد کردیے، جن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے بائیو میٹرک نہیں کرائی جب کہ پٹیشن کے ساتھ غیر مصدقہ کاپی منسلک ہے ۔ رجسٹرار آفس کے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں کوئی جلدی نہیں جو آج سننا ضروری ہے۔

بعد ازاں چیف جسٹس اطہر من اللہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، علی نواز اعوان اور دیگر بھی عدالت کے باہر موجود تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان نااہلی کے خلاف درخواست کی آج ہی سماعت کی استدعا منظور نہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت پیر کے روز ہوگی۔

دوسری جانب عمران خان کے وکیل علی محمد بخاری نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کی نا اہلی کا فیصلہ دیا۔ گزشتہ روز بھی تفصیلی فیصلہ حاصل کرنے کے لیے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا، تاہم ابھی تک الیکشن کمیشن نے تفصیلی فیصلے کی کاپی فراہم نہیں کی۔

وکیل علی محمد بخاری نے کہا کہ قانون کے مطابق فیصلہ سناتے ہی فریقین کو تصدیق شدہ کاپی دی جاتی ہے۔ الیکشن کمیشن کا لیگل ونگ کہہ رہا ہے کہ فیصلے پر ممبر کے دستخط نہیں ہوئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن قانون کے خلاف جاکر اقدامات کر رہا ہے جو بدقسمتی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کے اقدامات پر قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔ میں ایک گھنٹے سے الیکشن کمیشن کے باہر موجود ہوں لیکن کچھ نہیں بتایا جارہا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک ممبر کے دستخط نہیں تو فیصلہ متفقہ کیسے کہا جاسکتا ہے؟۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر [email protected] پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ

اپنا تبصرہ دینے کے لیے نیچے فارم پر کریں
   
نام
ای میل
تبصرہ
  91942
کوڈ
 
   
متعلقہ خبریں
قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں قومی توانائی بچت پلان کے تحت ملک بھر میں مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس اقدام سے سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہوگی، ورکنگ خواتین میں 22 ہزار سکوٹیز
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما و سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے شیریں مزاری اور فلک ناز کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔ اپنی ٹوئٹ میں ایمان مزاری کا کہنا تھاکہ میں اور فلک ناز کی فیملی شیریں مزاری اور فلک ناز کو لینے گئے تھے۔
سینئر صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کردی گئی ۔ نماز جنازہ خطیب فیصل مسجد پروفیسر ڈاکٹر قاری محمد الیاس نے پڑھائی، سیاسی، سماجی رہنمائوں، صحافی برادری سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی گرفتاری پر وفاقی حکومت کو جوڈیشل انکوائری کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالتی حکم کے بعد شیریں مزاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچا دیا گیا ہے اور انہیں خاتون پولیس اہلکار لے کر عدالت پہنچیں۔

مقبول ترین
سینیٹ میں سینیٹر رضا ربانی نے آفیشل سیکرٹ (ترمیمی) بل 2023 پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس کا مسودہ پھاڑ دیا اور کہا کہ یہ بل اتنا سادہ نہیں جتنا نظر آرہا ہے، آج صبح ہی میں نے 8 ترامیم تجویز کیں ہیں۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات منفرد اور مضبوط ہیں جس نے تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی مضبوطی کو ثابت کیا ہے۔ پیپلزلبریشن آرمی اور پاکستان آرمی ایک دوسرے کے بھائی ہیں
وزیراعظم نے مردم شماری سے متعلق کہا کہ جو مردم شماری ہوئی ہے اسی پر انتخابات کرائے جائیں اور یہ ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے ہماری نہیں کیوں کہ ہماری مدت 12 اگست کو پوری ہوجائے گی
قومی اسمبلی نے سیکریٹ ایکٹ 1923ء میں ترامیم کا بل منظور کرلیا جس میں زمانہ جنگ کے ساتھ زمانہ امن کو بھی شامل کیا جاسکے گا، حکومت کو حالت امن میں بھی کسی بھی جگہ، علاقے، بری یا بحری راستے کو ممنوعہ قرار دینے کا اختیار حاصل ہوگا۔

پاکستان
 
آر ایس ایس
ہمارے پارٹنر
ضرور پڑھیں
ریڈرز سروس
شعر و ادب
مقامی خبریں
آڈیو
شہر شہر کی خبریں