Sunday, 18 May, 2025
افغانستان صورتحال کا الزام پاکستان پر دھرنا ناانصافی ہے، عمران

افغانستان صورتحال کا الزام پاکستان پر دھرنا ناانصافی ہے، عمران

اسلام آباد - وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب لاکھوں امریکی و نیٹو فوجی افغانستان میں تھے تب طالبان سے مذاکرات کرنے چاہیے تھے اب جب طالبان کو افغانستان میں فتح نظر آرہی ہے تو وہ ہماری بات کیوں سنیں گے۔ تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیا رابطہ ممالک کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے تو وزیراعظم عمران خان نے انہیں فوری جواب دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغان صورتحال کا پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانا بہت ناانصافی ہے، جب پاکستان پر الزامات لگائے جاتے ہیں تو مجھے اس پر بہت مایوسی ہوتی ہے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے افغان امن عمل کے لیے سنجید ہ کوششیں کیں، افغانستان میں بدامنی کے لیے پاکستان پر الزامات لگانا غیر منصفانہ ہے، گزشتہ 15 سال میں پاکستان نے70 ہزارافراد کی قربانی دی، افغانستان میں امن سب ہمسایہ ممالک کے مفاد میں ہے، افغانستان وسطی اور جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان پل ہے، افغانستان میں امن خطے میں امن کیلیے ضروری ہے، خدشہ ہے افغانستان میں بدامنی سے مہاجرین کی ایک نئی لہر آئے گی۔

 

عمران خان کا کہنا تھا کہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کےلیے ہر ممکن کوشش کی، افغان امن عمل میں افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر پاکستان ہی لے کر آیا، امریکا افغانستان میں فوجی حل کی کوشش کرتا رہا جو ممکن نہیں تھا، پاکستان نے روز اول سے کہا افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں مذاکرات ہے، اب طالبان امریکا کی بات کیوں مانیں گے جب افغانستان سے فوجیوں کا انخلا ہورہا ہے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ جب لاکھوں امریکی و نیٹو فوجی افغانستان میں موجود تھے اس وقت طالبان سے مذاکرات کرنے چاہیے تھے، اب جب انخلا کی تاریخ دے دی گئی اور چند ہزار امریکی فوجی رہ گئے ہیں تو اب طالبان کیوں سمجھوتہ کریں گے، وہ ہماری بات کیوں سنیں گے جب انہیں فتح دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ازبکستان، تاجکستان اور پاکستان کے لیے مل کر بیٹھنے اور افغانستان کے پرامن حل اور سیاسی تصفیے میں مدد کا وقت ہے۔ یہ ہمارے مفاد میں ہے۔

 

عمران خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اوربھارت کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کے حل سے پورے خطے میں رابطے کھل جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ پر معاشی سرگرمیاں مارچ 2019 سے شروع ہوئیں، یہ منصوبہ  بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، اور پورا خطہ اس سے مستفید ہوگا، جس کے لئے خطے میں امن و سلامتی سب سے اہم ہے۔

 

علاوہ ازیں سنٹرل اینڈ ساؤتھ ایشیا کانفرنس کے بعد وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کی وفود کے ہمراہ ملاقات اور مذاکرات ہوئے۔ پاکستان وفد کی قیادت وزیراعظم عمران خان اور افغان وفد کی قیادت صدر اشرف غنی نے کی۔ ملاقات میں افغان امن عمل اور خطے کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ

اپنا تبصرہ دینے کے لیے نیچے فارم پر کریں
   
نام
ای میل
تبصرہ
  99358
کوڈ
 
   
متعلقہ خبریں
امریکی صدر نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی قیادت نے اس پورے معاملے میں مضبوطی اور دانشمندی کا مظاہرہ کیا، دونوں نے حالات کی سنگینی کو بخوبی سمجھا اور بڑی ثابت قدمی دکھائی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کیا ہزاروں سال سے جاری مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکالا جا سکتا ہے۔
امریکا نے پاکستان کی نئی حکومت کو معیشت کی بحالی میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ خوشحال اور مستحکم پاکستان کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع بڑھانے کے طریقوں پر دوطرفہ طور پر کام کرتے رہیں گے۔
افغانستان میں قیام امن اور خطے میں تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے پاکستان، امریکا، افغانستان اور ازبکستان پر مشتمل سفارتی پلیٹ فارم قائم کردیا گیا۔ امریکی دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سفارتی پلیٹ فارم کا قیام تاشقند میں جاری سنٹرل اینڈ ساؤتھ ایشیا کانفرنس کے موقع پر عمل میں آیا۔

مقبول ترین
قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ تین دنوں میں بھارتی جارحیت میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 6 ہوگئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ میں بھارتی
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے پاک-بھارت کشیدگی کے دوران پاکستانی میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے اپنا فخر قرار دیا اور کہا کہ ہمارے میڈیا نے بھارتی میڈیا کو جو جواب دیا وہ یادگار ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یوم تشکر کے سلسلےمیں پاکستان مونومنٹ پرخصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کیا جسے وہ عمر بھریاد رکھے گا، جو دشمن خود کو جنوبی ایشیاء کا تھانیدار سمجھتا تھا اس کے 6 جہاز گرائے۔
پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پیشکش کرتے ہوئے زیرو ٹیرف کی بنیاد پر دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کی تجویز دی ہے۔

پاکستان
 
آر ایس ایس
ہمارے پارٹنر
ضرور پڑھیں
ریڈرز سروس
شعر و ادب
مقامی خبریں
آڈیو
شہر شہر کی خبریں