واشنگٹن - امریکا نے 13 مارچ کو عراق کے اربیل (سعودی آرامکو) اور 25 مارچ کو سعودی آرامکو کی تنصیب پر حوثیوں کے میزائل حملوں کے بعد ایرانی پاسدارانِ انقلاب پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن نے ایسے وقت پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا جب دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن انتظامیہ پاسدارانِ انقلاب کو امریکا کی غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کی بلیک لسٹ سے نکال سکتی ہے۔
امریکا کے مطابق پابندیاں ایرانی شہری محمد علی حسینی اور ان کی ’کمپنیوں کے نیٹ ورک‘ پر عائد کی گئیں جو آئی آر جی سی کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے درکار مواد کی خریدار میں ملوث رہے۔
انسداد دہشت گردی اور فنانشنل انٹیلی جنس کے عہدیدار برائن نیلسن نے کہا کہ یہ کارروائی ایران کو جدید بیلسٹک میزائلوں کے استعمال کو روکنے کے لیے کی گئی۔ خیال رہے کہ امریکا اور ایران اس وقت ویانا میں 2015 کے جوہری معاہدے کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے بالواسطہ بات چیت کر رہے ہیں۔
جس کے بارے میں ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ پابندیوں میں ریلیف میں اربوں ڈالر تک رسائی کے بدلے ایران کے جوہری پروگرام کو روک دیا گیا ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں اس معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ