اسلام آباد - ثقافتی قونصلیٹ سفارتخانہ ایران ۔ اسلام آباد اور زبان فارسی کے فارغ التحصیلان کی انجمن (افتخار) کے باہمی اشتراک سےمثنوی خوانی کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر ایک باوقار تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔جس میں پاکستان کے فارسی اساتذہ اور محققین و فارسی کے طلبا کے علاوہ دیگرثقافتی شخصیات نے مقالات پیش کیے۔ اس تقریب میں ایران کے پاکستان میں سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم مہمان خصوصی تھے۔ احسان خزاعی کلچرل قونصلر سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور تشریف آوری پر حاضرین کا شکریہ اداکیا اس کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر مظفر علی کشمیری صدر انجمن افتخار اور ڈاکٹر رابعہ کیانی، ڈاکٹر عنبر یاسمین صدر شعبہ فارسی نمل یونیورسٹی اور ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر ڈین علوم انسانی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد نے بھی بطور مہمان اظہار خیال کیا۔
’’اردو زبان کی شاعری میں جو مقام علامہ اقبال کو ملا وہی مقام فارسی میں مولانا رومی کو حاصل ہے ۔ مولانا رومی کے اشعار روحانی موضوعات سے بھرپور ہیں۔ ثقافتی قونصلیٹ سفارتخانہ جمہوری اسلامی ایران کے زیر سایہ مولانا روم کی مثنوی معنوی کو باقاعدہ درس کی شکل میں پڑھایا جاتا ہے ۔مولانا رومی کا شمار ایک عارف اور فارسی کے عظیم صوفی شعراء میں ہوتا ہے مثنوی خوانی کی نشست کے چھ سال مکمل ہونے پر اس کی سالگرہ کا جشن منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام دونوں ممالک کے ثقافتی روابط کے استحکام اور فارسی زبان کی تقویت اور فروغ کا باعث بنے گا.
سفیر ایران نےاپنے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ مثنوی خوانی کے فروغ کے لیے ثقافتی قونصلیٹ کی کوششیں باعث ستایش ہیں اور میں اس سلسلے میں چھ سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پاکستان اور ایران دو برادر اسلامی ممالک ہیں اور وہ بحیثیت سفیر تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش کرینگے ۔ کیونکہ اشعار مولانا رومی کا سرچشمہ قرآنی آیات و احادیث پیغمبر ﷺ ہیں مولانا کے افکار اور فارسی زبان کی مٹھاس اور لذت کے حامل ہیں انہوں نے مزید کہا کہ فارسی زبان میں اسلامی تعلیمات کا ایک خزانہ موجود ہے اور اس کو فروغ دینا اسلام شناسی کیلئے لازمی ہے۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ میں پاکستان میں ایرانی سفارتی ذمہ داریاں ملنے پر فخر محسوس کرتا ہوں۔ انہوں نے فارسی کے استاد مظفر علی کشمیری کو مثنوی معنوی کی تدریس کے چھ سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی ۔
پروفیسر مظفر علی کشمیری نے اپنے خطاب میں کہا نشست مثنوی خوانی ایک موقع فراہم کرتی ہے کہ پاکستان کے ادب دوست حضرات مولانا رومی کے افکار اور عرفانی نظریات سے مزید آشنائی حاصل کرسکیں۔ احسان خزاعی ثقافتی قونصلر سفارت اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا کہ مولانا رومی کے اشعار قرآن کی تفسیر ہیں اور ایرانی ثقافتی قونصلیٹ پاکستان میں اس نامور فارسی شاعر کے مولانا رومی کی روحانیت اور معنویت سے بھرپور شاعری سمیت دیگر علوم و فنون کے فروغ کیلیے کام کر رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ آج کی یہ تقریب انہی کوششوں کا ایک بہترین نتیجہ ہے جس پر استاد مظفر علی کشمیری اور ان کے معاونین مبارکباد کےمستحق ہیں ۔ اس پروقار تقریب کے اختتام پراقدس ہاشمی نے مثنوی مولانا جلال الدین رومی سے منتخب فارسی اشعار اپنے مخصوص انداز میں پیش کیے جس کو حاضرین نے بے حد سراہا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ