![]() |
فائل فوٹو |
الزامات کے گرداب میں پھنسے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر سعودی نیشنل یوسف الدرویش نے استعفیٰ دے دیا۔ ایک بیان میں صدر جامعہ نے اپنا استعفیٰ صدر پاکستان کو بھجوا دیا،استعفیٰ کی کاپی ریکٹر آفس کو موصول ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر یوسف الدرویش نے اپنا استعفیٰ بھجوا دیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ان پر کرپشن سمیت اقربا پروری اور فرقہ واریت کو فروغ دینے کے الزامات ہیں۔
ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش کے دور حکومت میں مختلف تنازعات کا سامنا کرنا پڑا، جس میں حواریوں کو نوازنے، ہراساں کرنے کی شکایات اور مالی بدعنوانی شامل ہیں۔
حال ہی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے بھی ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
علاوہ ازیں ڈاکٹر نبی بخش جمانی کو ڈاکٹر محمد منیر کی جگہ انتظامی ، خزانہ ، اور منصوبہ بندی کا نائب صدر مقرر کیا ہے۔
دوسری جانب تیس جون کو بورڈ آف ٹرسٹیز کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں صدر جامعہ کے استعفیٰ کی منظوری دی جا ئیگی۔ اجلاس میں ڈاکٹر احمد یوسف کے استعفیٰ کے ساتھ ساتھ معمول کے امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ جس کی صدارت صدر ڈاکٹر عارف علوی کریں گے۔ اس دوران میں ، ڈاکٹر احمد یوسف اجلاس تک سرکاری عہدے دار رہیں گے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر یوسف الدرویش اپنی پہلی مدت ملازمت پوری کر چکے ہیں جبکہ یہ دوسری ٹرم ہے ،پہلی ٹرم 2018 میں پوری کی جبکہ دوسری 2022 میں پوری ہونی تھی۔
گزشتہ سال ورکنگ گروپ برائے اعلی تعلیم نے مطالبہ کیا تھا کہ اسلام آباد کی جامعات میں مستقل سربراہان کا میرٹ پر فورا تقرر کیا جائے۔ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے شرکا ء نے کہا کہ ایڈہاک ازم جامعات کے لئے زہر قاتل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایڈہاک ایڈمنسٹریشن جس کام صرف روز مرہ کے امور انجام دینا ہے نے نہ صرف 200ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کیا بلکہ اتنی ہی تعداد میں نئے شفارشی لوگوں کو بھرتی کر لیا گیا۔
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں دو اساتذہ کو صدر جامعہ ڈاکٹر یوسف الدرویش کے بیٹے کو جامعہ کے مروجہ قوانین کے بر خلاف ڈگری دئے جانے اور جامعہ میں کرپشن اور غیر قانونی تقرریوں پر اپنی آواز بلند کرنے کی پاداش میں د و اساتذہ کو نوکری سے برخاست کرنے کی پر زور مذمت کی اور کہا کہ ایک ایسے استاد جس کو ریسرچ پر ایوارڈ مل رہے ہیں اسکی ریسرچ پر سالانہ رپورٹ خراب کر دی گئی جس سے اسلامی یونیورسٹی کے حالات کی سنگینی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر منیر احمد وائس پریزیڈنٹ پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں اور آئی آئی یو آئی ایکسپریس نیوز کے مطابق وہ یونیورسٹی کے صدر یوسف الدرویش کو مہنگے موبائل خرید کر دیتے رہے ہیں۔ روزنامہ جناح کی رپورٹ میں بھی اس بات کا تذکرہ کیا گیا تھا کہ 3 لاکھ 12 ہزار مالیت کا فون صدر اسلامی یونیورسٹی کو دیا گیا ہے۔
جامعہ میں پڑھنے والے طلباء اور آئی یو ایس ایف نمائیندوں نے استعفی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم IUSF کے کاوشوں کو سراہتی ہیں جس طرح ِانہوں نے انتظامیہ میں بیٹھے ُان کرپٹ عناصر کی نشاندہی کرکے ُان کو اپنے عہدوں سے فارغ کروایا اور ُان غریب طلباء کی آواز بن کر ُاٹھی جن پر عرصہ دراز سے ایسے کرپٹ عناصر کا قبضہ تھا جنہوں نے طلباء کے مستقبل کیساتھ کھیل کر اپنے پیٹ بھرے اور ہمیشہ سے طلباء کے حق میں یکطرفہ فیصلے ُسنائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ طلباء ُان تمام کونسلز کے شُکرگزارہیں جنہوں نے طلباء کی خاطر ہمیشہ سے ظالم انتظامیہ سے اپنے مستقبل کو داؤ پر لگا کر طلباء کے حقوق کی جنگ لڑی اور ہم ُامید کرتے ہیں کہ انشااللہ روزِ اول کی طرح آگے بھی IUSF طلباء کی نمائندگی میں آگے آگے ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر [email protected] پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ