ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعہ کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی خبروں کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں سے متحد ہونے اور ’لبنان کے عوام اور حزب اللہ کے ساتھ کھڑے ہونے‘ کی اپیل کی ہے۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق حسن نصراللہ کی شہادت کے اسرائیل کے دعوے کے بعد ہفتے کے روز جاری کردہ ایک بیان میں آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کی پالیسی کو ’تنگ نظری‘ اور لبنان پر مہلک حملوں کو ’مجرمانہ‘ قرار دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر بیان میں انہوں نے کہا کہ ’صہیونی مجرمان کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ وہ لبنان کی حزب اللہ کے ٹھوس ڈھانچے کو کوئی بڑا نقصان پہنچانے کے قابل نہیں ہیں۔‘
خامنہ ای نے کہا کہ ’لبنان میں نہتے لوگوں کے قتل عام نے ایک بار پھر غاصب حکومت کے رہنماؤں کی تنگ نظری اور احمقانہ پالیسی کو ثابت کر دیا۔‘
ایرانی رہنما نے حسن نصر اللہ کا ذکر نہیں کیا لیکن بعد میں حزب اللہ کے ایک بیان نے حسن نصر اللہ کی موت کی تصدیق کی۔
ایرانی سپریم لیڈر نے بدلہ لینے کا مطالبہ کرنے سے گریز کیا اور اس کے بجائے اعلان کیا کہ اسرائیل ’اپنے اقدامات پر پچھتائے گا۔‘
انہوں نے ایران کے اگلے اقدامات کا بتائے بغیر مزید کہا کہ ’اس خطے کی تقدیر کا تعین مزاحمتی قوتیں کریں گی، جن میں حزب اللہ سب سے آگے ہے۔‘
رپورٹس کے مطابق خامنہ ای نے ہفتے کے روز ایک ہنگامی سیکیورٹی اجلاس طلب کیا ہے جس میں لبنان کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حزب اللہ ایران کا قریبی اتحادی ہے، اور حسن نصر اللہ کی موت خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ