Friday, 06 December, 2024
جی سیون اجلاس: روس پر مزید پابندیاں عائد ہونے کا امکان

جی سیون اجلاس: روس پر مزید پابندیاں عائد ہونے کا امکان

 

ہیروشیما - دنیا کی سات بڑی معیشتوں ( جی سیون ممالک ) کی جانب سے روس پر مزید پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان ہے۔ جی سیون ممالک کا تین روزہ اجلاس 19 مئی سے جاپان کے شہر ہیروشیما میں شروع ہورہا ہے جس میں روس کو یوکرین کے خلاف جنگ ختم کرنے پر مجبور کرنے کے لیے اس کے خلاف مزید پابندیاں عائد کیے جانے کا قوی امکان ہے۔

جی سیون ممالک میں امریکا، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان شامل ہیں۔

واضح رہےکہ امریکا اور یورپی یونین نے روس کے خلاف پہلے ہی سخت ترین پابندیاں عائد کررکھی ہیں مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ پابندیوں کو بالخصوص تیل اور توانائی کے شعبے میں مزید سخت کیا جائے گا۔


عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی یونین ان کمپنیوں کو سزا دینے پر غور کررہی ہے جو کسی نہ کسی طرح روس پرعائد پابندیوں کا اثر کم کرنے میں معاونت کررہی ہیں۔

فنانشنل ٹائمز میں شائع شدہ ایک انٹرویو میں یورپی یونین کے پالیسی چیف جوزف بورل نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو تیل کی ان بھارتی مصنوعات کی درآمدات پر بھی پابندی لگادینی چاہیے جو بھارت روس سے تیل امپورٹ کرکے بنا رہا ہے۔

علاوہ ازیں امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ ہائی ٹیک برآمدات پر بھی کنٹرول مزید مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ روس پر یورپی اور امریکی پابندیوں کا وہ اثر نہیں ہوا جس کی مغربی ممالک توقع کررہے تھے۔ 2022 میں پابندیوں کے باوجود روسی معیشت کے حجم میں صرف 2.1 فیصد کمی آئی۔

اگرچہ جی سیون ممالک سے روسی تجارت برائے نام رہ گئی ہے مگر چین، بھارت اور ترکی کی روسی کوئلے، تیل اور گیس کی درآمدات کئی گنا بڑھ گئی ہیں جس کی وجہ سے مغرب کی پابندیوں کا روسی معیشت پر کچھ زیادہ اثر نہیں ہوا۔

عالمی میڈیا کے مطابق روس پر پابندیاں مزید سخت کرنے کے حوالے سے جی سیون ممالک میں اختلافات پائے جانے کے اشارے بھی مل رہے ہیں۔

جہاں جی سیون یوکرین پر حملے کے بعد روس کی جانب سے بند کی جانے والی گیس پائپ لائن کو مستقل طور پر بند کرنے کا سوچ رہے ہیں وہیں جی سیون کے یورپ سے تعلق رکھنے والے ممالک یہ قدم اٹھانے کے مخالف ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ

اپنا تبصرہ دینے کے لیے نیچے فارم پر کریں
   
نام
ای میل
تبصرہ
  47819
کوڈ
 
   
متعلقہ خبریں
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی جنرل مارک ملی نے درجنوں ممالک کے گروپ رامسٹین سے ورچوئل میٹنگ کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یوکرین میں جنگ طویل ہوسکتی ہے لیکن روس اس میں فاتح نہیں ہوگا۔
روس نے امریکا کے سابق صدر باراک اوباما سمیت 500 امریکیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔ روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ مسلسل روس پر پابندیاں عائد کر رہی ہے۔
روس نے یوکرین کی متعدد عسکری تنصیبات پر اسکندر بیلسٹک میزائل داغ دیے، حملے میں یوکرین کے ائیر ڈیفنس سسٹم تباہ ہوگئے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق دو مختلف مقامات پر روسی فوج نے اسکندر بیلسٹک میزائل
برطانیہ، فرانس، جرمنی اور روس نے امریکی اقدام کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ سیکیورٹی کونسل میں شکست کھانے کے بعد امریکا نے ایران پر یکطرفہ طور پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ میڈیا کے مطابق سلامتی کونسل میں شکست کے بعد امریکا کی

مقبول ترین
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حسن نصر اللہ کا قتل اسرائیل کی بزدلانہ دہشت گردی ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حسن نصر اللہ کی پوری زندگی اسرائیل کے خلاف بھر پور جدوجہد سے عبارت ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعہ کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی خبروں کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں سے متحد ہونے اور ’لبنان کے عوام اور حزب اللہ
احتجاج کے لیے آنے والے پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں، جس سے علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ میڈیا کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے راولپنڈی میں کمیٹی چوک پر لگے کنٹینرز ہٹا دیے گئے
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک روز قبل لبنان کے شہر بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ لبنانی حریت پسند تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ شہید ہوگئے۔

پاکستان
 
آر ایس ایس
ہمارے پارٹنر
ضرور پڑھیں
ریڈرز سروس
شعر و ادب
مقامی خبریں
آڈیو
شہر شہر کی خبریں