Thursday, 07 November, 2024
اسلام آباد میں مثنوی خوانی کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر خصوصی تقریب کا انعقاد

اسلام آباد میں مثنوی خوانی کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر خصوصی تقریب کا انعقاد

اسلام آباد - ثقافتی قونصلیٹ سفارتخانہ ایران ۔ اسلام آباد اور زبان فارسی کے فارغ التحصیلان کی انجمن (افتخار) کے باہمی اشتراک سےمثنوی خوانی کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر ایک باوقار تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔جس میں پاکستان کے فارسی اساتذہ اور محققین و فارسی کے طلبا کے علاوہ دیگرثقافتی شخصیات نے مقالات پیش کیے۔ اس تقریب میں ایران کے پاکستان میں سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم مہمان خصوصی تھے۔ احسان خزاعی کلچرل قونصلر سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور تشریف آوری پر حاضرین کا شکریہ اداکیا اس کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر مظفر علی کشمیری صدر انجمن افتخار اور ڈاکٹر رابعہ کیانی، ڈاکٹر عنبر یاسمین صدر شعبہ فارسی نمل یونیورسٹی اور ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر ڈین علوم انسانی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد نے بھی بطور مہمان اظہار خیال کیا۔

’’اردو زبان کی شاعری میں جو مقام علامہ اقبال کو ملا وہی مقام فارسی میں مولانا رومی کو حاصل ہے ۔ مولانا رومی کے اشعار روحانی موضوعات سے بھرپور ہیں۔ ثقافتی قونصلیٹ سفارتخانہ جمہوری اسلامی ایران کے زیر سایہ مولانا روم کی مثنوی معنوی کو باقاعدہ درس کی شکل میں پڑھایا جاتا ہے ۔مولانا رومی کا شمار ایک عارف اور فارسی کے عظیم صوفی شعراء میں ہوتا ہے مثنوی خوانی کی نشست کے چھ سال مکمل ہونے پر اس کی سالگرہ کا جشن منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام دونوں ممالک کے ثقافتی روابط کے استحکام اور فارسی زبان کی تقویت اور فروغ کا باعث بنے گا.

سفیر ایران نےاپنے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ مثنوی خوانی کے فروغ کے لیے ثقافتی قونصلیٹ کی کوششیں باعث ستایش ہیں اور میں اس سلسلے میں چھ سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پاکستان اور ایران دو برادر اسلامی ممالک ہیں اور وہ بحیثیت سفیر تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش کرینگے ۔ کیونکہ اشعار مولانا رومی کا سرچشمہ قرآنی آیات و احادیث پیغمبر ﷺ ہیں مولانا کے افکار اور فارسی زبان کی مٹھاس اور لذت کے حامل ہیں انہوں نے مزید کہا کہ فارسی زبان میں اسلامی تعلیمات کا ایک خزانہ موجود ہے اور اس کو فروغ دینا اسلام شناسی کیلئے لازمی ہے۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ میں پاکستان میں ایرانی سفارتی ذمہ داریاں ملنے پر فخر محسوس کرتا ہوں۔ انہوں نے فارسی کے استاد مظفر علی کشمیری کو مثنوی معنوی کی تدریس کے چھ سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی ۔

پروفیسر مظفر علی کشمیری نے اپنے خطاب میں کہا نشست مثنوی خوانی ایک موقع فراہم کرتی ہے کہ پاکستان کے ادب دوست حضرات مولانا رومی کے افکار اور عرفانی نظریات سے مزید آشنائی حاصل کرسکیں۔ احسان خزاعی ثقافتی قونصلر سفارت اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا کہ مولانا رومی کے اشعار قرآن کی تفسیر ہیں اور ایرانی ثقافتی قونصلیٹ پاکستان میں اس نامور فارسی شاعر کے مولانا رومی کی روحانیت اور معنویت سے بھرپور شاعری سمیت دیگر علوم و فنون کے فروغ کیلیے کام کر رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ آج کی یہ تقریب انہی کوششوں کا ایک بہترین نتیجہ ہے جس پر استاد مظفر علی کشمیری اور ان کے معاونین مبارکباد کےمستحق ہیں ۔ اس پروقار تقریب کے اختتام پراقدس ہاشمی نے مثنوی مولانا جلال الدین رومی سے منتخب فارسی اشعار اپنے مخصوص انداز میں پیش کیے جس کو حاضرین نے بے حد سراہا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ

اپنا تبصرہ دینے کے لیے نیچے فارم پر کریں
   
نام
ای میل
تبصرہ
  8019
کوڈ
 
   
متعلقہ خبریں
علامہ محمداقبال رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے فرمایا ہے کہ”ثبات ایک تغیرکو ہے زمانے میں“،گویا اس آسمان کی چھت کی نیچے کسی چیز کو قرارواستحکام نہیں۔تاریخ گواہ ہے کہ اس زمین کا جغرافیہ ایک ایک صدی میں کئی کئی مرتبہ کروٹیں بدلتارہا ہے۔سائنس کی بڑھتی ہوئی رفتار کے ساتھ جغرافیے کی تبدیلی کا عمل بھی تیزتر ہوتاجارہاہے،چنانچہ گزشتہ ایک صدی نے تین بڑی بڑی سپر طاقتوں کے ڈوبنے کا مشاہدہ کیا،
سعودی عرب کے ایک ایم بی سی چینل پر رمضان کے شروع میں ایک ڈرامہ "ام ہارون" کے نام سے نشر کیا جا رہا ہے، جس میں یہودیت کو مظلوم بنا کر پیش کیا گیا ہے۔
گذشتہ کئی عشروں سے صہیونی ریاست کے قبضے میں انبیاءکی سرزمین نہ صرف سرزمین فلسطین بلکہ مسلمانوں کے قبلہ اول بھی عالمی سازش کے تحت قبضے میں ہے۔ مسئلہ فلسطین مسلمانوں کا اساسی اور بنیادی مسئلہ ہے جس نے دنیا میں بسنےوالے ہر مسلمان کو بے چین کر کے رکھا ہوا ہے۔

مقبول ترین
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حسن نصر اللہ کا قتل اسرائیل کی بزدلانہ دہشت گردی ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حسن نصر اللہ کی پوری زندگی اسرائیل کے خلاف بھر پور جدوجہد سے عبارت ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعہ کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی خبروں کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں سے متحد ہونے اور ’لبنان کے عوام اور حزب اللہ
احتجاج کے لیے آنے والے پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں، جس سے علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ میڈیا کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے راولپنڈی میں کمیٹی چوک پر لگے کنٹینرز ہٹا دیے گئے
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک روز قبل لبنان کے شہر بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ لبنانی حریت پسند تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ شہید ہوگئے۔

پاکستان
 
آر ایس ایس
ہمارے پارٹنر
ضرور پڑھیں
ریڈرز سروس
شعر و ادب
مقامی خبریں
آڈیو
شہر شہر کی خبریں