خضدار - بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول بس پر ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی مزید دو طالبات شیما ابراہیم اور مسکان دوران علاج جام شہادت نوش کر گئیں، جس کے بعد واقعے میں شہید ہونے والے بچوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 21 مئی کو خضدار کے علاقے باغبانہ میں ایک نجی اسکول کی بس کو اُس وقت خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا جب طلبا و طالبات اسکول سے واپس جا رہے تھے، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ جائے وقوعہ پر ہی 5 معصوم جانیں ضائع ہو گئیں جبکہ 51 بچے شدید زخمی ہو گئے تھے۔
دھماکے کے بعد شدید زخمی ہونے والے ایک اور طالبعلم نے اسپتال میں دورانِ علاج دم توڑ دیا تھا اور اب مزید دو طالبات، شیما ابراہیم اور مسکان بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو چکی ہیں، جس سے مجموعی طور پر شہدا کی تعداد 8 ہو چکی ہے، جن میں 7 طالبات اور ایک طالبعلم شامل ہے۔
اس دلخراش واقعے نے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہے، شہید بچوں کا تعلق مختلف جماعتوں سے تھا اور اُن کا تعلیمی سفر ابھی شروع ہی ہوا تھا، خضدار اور گرد و نواح میں فضا تاحال سوگوار ہے اور والدین و رشتہ دار غم کی کیفیت میں ہیں۔
خیال رہےکہ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی، جس کے بعد سیکیورٹی اداروں نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق حملے میں استعمال ہونے والا مواد اور خودکش حملہ آور کے باقیات کو فرانزک تجزیے کے لیے بھجوایا گیا ہے تاکہ تحقیقات کو آگے بڑھایا جا سکے۔
بلوچستان میں تعلیمی اداروں کو ایک بار پھر سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے اور خضدار حملے نے اس امر پر زور دیا ہے کہ معصوم بچوں کو محفوظ تعلیمی ماحول فراہم کرنے کے لیے ہنگامی اور عملی اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔
حملے میں زخمی بچوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے، جن میں سے بعض کی حالت اب بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ سیکیورٹی ادارے واقعے کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور خفیہ نیٹ ورکس کی گرفتاریوں کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: مبصر ڈاٹ کام ۔۔۔ کا کسی بھی خبر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔ اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر info@mubassir.com پر ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ